حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایامِ ولادتِ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے مرحوم آیت اللہ مصباح یزدی کے منتخب بیانات “بانوی دو عالم کی شخصیت” کے حوالے سے پیش کیے جا رہے ہیں۔
اگر ہم رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اپنی بیٹی حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کے ساتھ بے مثال محبت اور احترام کو ایک اور زاویے سے دیکھیں تو یہ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ یہ طرزِ تکریم پوری انسانی تاریخ کی تمام خواتین کے لیے ایک عظیم فخر اور بلند مرتبہ نشانی ہے۔
یہ غیر معمولی گفتار و رفتار اُس زمانے میں ظاہر ہو رہی تھی جب بیٹیوں کو ننگ اور ذلت کا باعث سمجھا جاتا تھا، اور ان کے حصے میں سوائے تحقیر اور بے قدری کے کچھ نہ آتا تھا۔
ایسے ماحول میں تاریخ نے دیکھا کہ سب سے برگزیدہ انسان "رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم" نے ایک دختر کے ساتھ اعلیٰ ترین احترام، محبت اور شفقت کا برتاؤ کیا؛ ایسا برتاؤ جو دنیا کی ہر عورت کے لیے عزت، کرامت اور افتخار کا سرچشمہ ہے۔ یہ وہ کرامت ہے جسے تاریخ کے مختلف ادوار میں نظرانداز کیا گیا اور اکثر زمانوں میں عورت کو ذلت، تباہی اور بربادی کی طرف دھکیل دیا گیا، جیسا کہ ہمارے اس حکیمِ ربانی (آیت اللہ مصباح یزدی) نے فرمایا ہے۔
حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی با سعادت ولادت ایسے زمانے اور ایسے ماحول میں ہوئی جہاں عورت کو انسان بھی نہیں سمجھا جاتا تھا، اور اس کا ہونا خاندان کے لیے باعثِ شرم سمجھا جاتا تھا۔
اسی گمراہ اور خوفناک ماحول میں، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورت کا ہاتھ تھاما اور اسے جاہلیت کی دلدل اور پست روایات سے نجات بخشی۔
اسلام کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی اس نورانی بیٹی کی بے پایاں تعظیم و تکریم کی، تاکہ یہ انسانیت کو دکھایا جائے کہ عورت کا معاشرے میں ایک خاص اور بلند مقام ہے، جو اگر مرد سے برتر نہ ہو تو کسی طور کم بھی نہیں۔
پس یہ دن، عورت کی حیاتِ نو اور معاشرے میں اس کی عزت، کردار اور عظیم مقام کے اعلان کا دن ہے۔
ماخذ: کتاب جامی از زلال کوثر، صفحات 40–41









آپ کا تبصرہ